CORNELIS JACOBSZOON DREBBEL
Cornelis Jacobszoon Drebbel was born in 1572 in Alkmaar, Netherlands and died on 7 November 1633 in London, England at the age of 61.
Cornelis is famous for being the world's first submarine to be invented in 1620..
Cornelis completed his early education at a Latin school in Alkmaar and later joined an academy in Harlem, Netherlands, in 1587, Where he mastered the art of engraving on copper plates under the influence of teachers such as Hendrik Goltzius, Karl van Mander and Cornelis Corneliszoon, At the same time, he expressed interest in teaching chemistry
In 1595, he married his teacher, Hendrik's younger sister, Sophia Jansdochter Goltzius, and settled in the city of Alkmaar Cornelis was primarily involved in painting, engraving and drawing, but his wife's luxurious lifestyle led him to seek permanent employment.
Meanwhile, in 1598, he invented a water supply system. Later, in 1600, he mastered the art of grinding lenses during the construction of a fountain in Middleburgh, the Netherlands, As a result of this skill, he later developed the camera Obscara and the magic lantern
In 1604, Cornelis' family took up residence in Altham Palace, England, at the invitation of King James IV of England. Cornelis's fame began through European courts due to his automatic and hydraulic inventions, In October 1610, at the invitation of King Rudolf II of Rome, he moved with his family to Prague, And here, too, Cornelis' fame soon skyrocketed due to his talents and innovations.
But soon after the mutiny of Rudolf's younger brother Matthias in 1611, Cornelis was sentenced to prison, Cornelis relocated to London with his family shortly after independence, which ended with the death of Matthias in 1612.
Later, in 1620, Cornelius built a submarine for the European Royal Navy. Cornelis's invention depended on human strength, The submarine was soon demonstrated in front of King James IV and a few thousand Londoners, Many subsequent experimental voyages were made on this submarine, but for some reason this invention of Cornelis did not establish a significant reputation nor was it involved in any war.
Of course, Cornelis' invention did not have much success, but Cornelis did not stop this series of inventions here, He was well versed in many important fields such as pyrotechnics, hydraulics, chemistry, optics and pneumatics and his abilities enabled him to invent and innovate many important scientific instruments such as mercury thermostats, chicken incubators, compound microscopes.
Cornelis died on November 7, 1633, at the age of 61 in London, England.
How did you feel after reading our blog? Be sure to let us know your valuable feedback.
Thanks for joining the blog - Syed Murtaza Hassan
__________________________________________________________________________
IN URDU
__________________________________________________________________________
کارنیلیس جیکبسزون ڈریبل
کارنیلیس جیکبسزون ڈریبل سنہ 1572ء میں نیدرلینڈ کے شہر الکمار میں پیدا ہوئے اور 7 نومبر سنہ 1633ء میں 61 سال کی عمر میں انگلینڈ کے شہر لندن میں انتقال ہوا
کارنیلیس کی وجہ شہرت سنہ 1620ء میں ایجاد ہونے والی دنیا کی سب سے پہلی بحری آبدوز ہے
کارنیلیس نے اپنی ابتدائی تعلیم الکمار کے ایک لاطینی اسکول سے مکمل کی اور بعدازاں سنہ 1587ء میں نیدرلینڈ کے شہر ہارلیم میں ایک اکیڈمی سے منسلک ہوئے جہاں ہیندریک گولٹزیوس ، کاریل ون مینڈیر اور کورنیلس کورنیلسزون جیسے قابل استذہ کے زیرِاثر تانبے کی پلیٹ پر کندہ کاری کرنے میں مہارت حاصل کی اور اس کے ساتھ ہی علمِ کیمیاء میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا
سنہ 1595 میں اپنے استاد ہینڈریک کی چھوٹی بہن صوفیہ جانسڈوچر گولٹزیوس سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے اور الکمار شہر میں رہائش اختیار کی کارنیلیس بنیادی طور پر مصوری، کندہ کاری اور نقشہ تیار کرنے کے شعبہ سے منسلک رہے لیکن اپنی زوجہ کے پُرتعش طرزِ زندگی کی وجہ سے وہ مستقل روزگار کے متلاشی رہے اسی اثناء میں سنہ 1598ء میں ایک پانی مہیا کرنے کے سسٹم کی ایجاد کو اپنے نام پر درج کروایا بعدازاں سنہ 1600ء میں نیدرلینڈ کے شہر مڈل برگ میِں چشمہ کے تعمیر کی دوران لینس پیسنے کے ہنر میں مہارت حاصل کی اسی ہنر کے نتیجہ میں بعدازاں کیمرا اوبسکارا اور جادوئی لالٹین تیار کی
سنہ 1604ء میں کارنیلیس کے خاندان نے انگلینڈ کے بادشاہ جیمز چہارم کے دعوت نامہ پر انگلینڈ کے التھم محل میں رہائش اختیار کرلی کارنیلیس کی خودکار اور ہیڈرولک پُرزوں کے باعث یورپ کی عدالتوں کے زریعہ کارنیلیس کی شہرت کی ابتداء ہوئی
اکتوبر سنہ 1610ء میں روم کے بادشاہ رڈولف دوئم کے دعوت نامہ پر اپنے خاندان کے ہمراہ پراگ منتقل ہوگئے اور یہاں بھی اپنی قابلیت اور نت نئی ایجادات کی بدولت جلد ہی کارنیلیس کی شہرت آسمان کی بلندیوں کو چھونے لگی لیکن جلد ہی سنہ 1611ء میں رڈولف کے چھوٹے بھائی میتھیاس کی بغاوت کے بعد کارنیلیس کو قید کی سزا سنائی گئی جو سنہ 1612ء میں میتھیاس کی موت کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی آزادی ملتے ہی کارنیلیس اپنے خاندان کے ہمراہ دوبارہ لندن منتقل ہوگئے
بعدازاں سنہ 1620ء میں کورنیلس نے یورپین رائل نیوی کے لئے ایک بحری آبدوز تیار کی کارنیلیس کی یہ ایجاد انسانی طاقت پر منحصر تھی سنہ 1624ء تک ایسی دو آبدوزیں تیار کی گئیں جلد ہی اس آبدوز کا تجرباتی مظاہرہ بادشاہ جیمز چہارم اور چند ہزار لندن کے مقامی شہریوں کے سامنے کیا گیا بعدازاں اس آبدوز پر بہت سے تجرباتی سفر کئے گئے لیکن چند وجوہات کی بدولت کارنیلیس کی یہ ایجاد خاطر خواہ شہرت قائم نہ کرسکی اور نہ ہی اسے کسی جنگ میں شامل کیا گیا۔
بے شک کارنیلیس کی یہ ایجاد خاص کامیابی نہ سمیٹ سکی لیکن کارنیلیس نے اپنی ایجادات کا یہ سلسلہ یہاں روکا نہیں کارنیلیس کو پائروٹیکنوکس ، ہائیڈرولکس ، کیمیاء ، آپٹکس اور نیومیٹکس جیسے کئی اہم شعبوں پر خاص عبور حاصل تھا جس کی بدولت اُنہوں نے مرکری تھرمواسٹیٹ، چکن انکیوبیٹر، کمپاوںڈ مائیکروسکوپ جیسی کئی اہم سائنسی آلات کو ایجاد کرنے اور اُنہیں جدت دینے میں اہم کردار ادا کیا ۔
کارنیلیس کا انتقال 7 نومبر سنہ 1633ء کو 61 سال کی عمر میں انگلینڈ کے شہر لندن میں ہوا۔
آپ کو ہمارا یہ بلاگ پڑھ کر کیسا لگا ہمیں اپنی قیمتی آراء سے ضرور آگاہ کرِیں
بلاگ میں ساتھ دینے کا شکریہ-سید مرتعٰظی حسن
0 Comments